سینٹرل پارٹی اسکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے کرپٹ لوگ پیسہ ملک سے باہر لے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ملک غریب ہوجاتا ہے اور جہاں یہ پیسہ جاتا ہے وہ ملک مزید امیر ہوجاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں 1980 کی دہائی کے دوران کرپشن کا آغاز ہوا، اس وقت میں کرکٹ کھیل رہا تھا، لیکن میں نے کرکٹ چھوڑ کر سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا۔
اپنے خطاب کے دوران وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ سینٹرل اسکول میں خطاب کرنا میرے لئے فخر کی بات ہے۔
پاکستان کی تاریخ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی میں پاکستانی شرح نمو سب سے زیادہ تھی، اور یہ ایشیا میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان 60 کی دہائی میں پاکستان شمالی کوریا اور ملائیشیا کے لیے بھی ایک ماڈل ملک تھا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن کے باعث پاکستان کو بہت نقصان ہوا، بدعنوانی نے پاکستان کی ترقی کو بری طرح متاثر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ منی لانڈرنگ ہے اور ہر سال اربوں ڈالر ترقی پذیر ممالک سے ترقی یافتہ ملکوں میں غیرقانونی طور پر منتقل ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی وجہ سے غریب ملک مزید غریب تر اور امیر ملک امیر تر ہوتا جارہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ تھا، جس کے لیے اداروں کو مضبوط بنانا ہے کیونکہ یہ جتنے مضبوط ہوں گے اتنی ہی کرپشن کم ہوگی۔
وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ ہم چین کی طرح پاکستان میں بھی تبدیلی چاہتے ہیں، گزشتہ 30 سال کے دوران چین نے جو ترقی حاصل کی ہے وہ ہمارے لیے مثالی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2AJICsR
EmoticonEmoticon