10 فیصد لوگ جن پر HIV وائرس اثر نہیں کرتا

ایچ آئی وی وائرس تاحال لاعلاج ہے
ایچ آئی وی وائرس تاحال لاعلاج ہے اور اس کا خیال ہی کسی کو خوفزدہ کردینے کے لیے کافی ہے لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ 10فیصد لوگ ایسے ہیں جن پر یہ وائرس اثر ہی نہیں کرتا۔

eurekalert.org کے مطابق یہ انکشاف یونیورسٹی آف لیورپول کے سائنسدانوں نے یورپی باشندوں پر کی جانے والی تحقیق میں کیا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ”یورپ میں لگ بھگ 10فیصد لوگ ایسے ہیں جن پر اس لاعلاج مرض کا وائرس اثر نہیں کرتا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوں میں ایک جینیاتی میوٹیشن پائی جاتی ہے جسے CCR5-A32 کہا جاتا ہے۔

ان لوگوں کے جینز میں یہ تبدیلی ارتقائی طور پر رونما ہوئی ہے۔

قرون وسطیٰ میں طاعون کی وباءپھیلی تھی جو لاکھوں افراد کو نگل گئی۔ اسی وباءکے نتیجے میں ان لوگوں کے جینز میں یہ تبدیلی آئی۔

تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر کرسٹوفر ڈنکین کا کہنا ہے کہ ”ایچ آئی وی وائرس طاعون کی اس وباء کے بہت عرصہ بعد منظرعام پر آیا۔ چنانچہ یہ امر حیران کن ہے کہ ان کے جسم میں ہونے والی یہ تبدیلی اس وائرس کے خلاف کیسے مزاحم ہو گئی۔

قرون وسطیٰ میں پھیلنے والی طاعون کی وباء نے 300سال تک یورپ کو اپنی گرفت میں لیے رکھا اور جو شخص بھی اس میں مبتلا ہوتا تھا اس کی موت یقینی ہوتی تھی۔

یہی وجہ ہے کہ ان لوگوں کے جسم میںار تقائی طور پر اس وباء کے خلاف مزاحمت پیدا ہونی شروع ہوئی اورجینز میں یہ تبدیلی آ گئی جو انہیں اب ایچ آئی وی کے وائرس سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔“



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2FTnT9X


EmoticonEmoticon