میڈیا سے گفتگو میں عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ کم بیک کرنے کے بعد محمد عامر کی کارکردگی میں تسلسل کا فقدان ہے لہٰذا ان کی جگہ قومی ٹیم میں حسن علی کو مستقل مواقع دینے کی ضرورت تھی جن کو ورلڈ کپ کیلئے تیار کرنا زیادہ سودمند رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ محمد عامر وکٹ کے حصول میں کامیاب نہیں ہو رہے جبکہ حسن علی گرین شرٹس کو بریک تھرو دلانے والے آزمودہ کار بائولر ہیں۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ محمد عامر کو قومی کرکٹ ٹیم کا نمبر ون پیسر کہنا بھی درست نہیں ہو گا کیونکہ انہیں صرف رنز روکنے کے لیے ہی استعمال کیا جا رہا ہے اور ان کی جانب سے گزشتہ دس ون ڈے میچوں میں محض دو وکٹیں کسی طرح بھی قابل قبول نہیں کہی جا سکتیں کیونکہ میچز وکٹ لینے والے بائولرز کے سہارے جیتے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ سر پر ہے لہٰذا میگا ایونٹ سے قبل قومی ٹیم انتظامیہ کو بہتر پلاننگ درکار ہے اور انگلینڈ میں پیسرز کا کردار چونکہ بہت زیادہ اہم ہوگا لہٰذا ان کا درست انتخاب بھی لازمی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چھ ون ڈے میچوں میں محمد عامر ایک وکٹ ہی حاصل کرسکے جب کہ متعدد باران کیلئے اپنے کوٹے کے دس اوورز کرانا بھی ممکن نہیں رہا۔۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2S06m6l
EmoticonEmoticon