امریکی ماہرین نے مصنوعی ذہانت کے بل پر نمونیا کی پیشگوئی کرنے والی ایسی اسٹیتھو اسکوپ بنائی ہے جو اس جان لیوا مرض کی بڑی حد تک پیشگوئی کرسکتی ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کی ذیلی کمپنی سوناووی لیبس نے 1800 سے اب تک کبھی نہ بدلنے والی اسٹیتھواسکوپ کو ایک نیا روپ دے کر اسے اسمارٹ بنایا ہے۔
اب یہ سینے سے اٹھنے والی آوازوں کو پڑھ کر ان کا بہتر انداز میں تجزیہ کرسکتی ہے۔
مریض کے سینے کے بعض مقامات کی آوازوں کا موازنہ ایک ایسے ٖبیس سے کیا جاتا ہے جس میں نمونیا کے مریضوں کے سینے کی آوازیں محفوظ ہیں۔
اس بنا پر اسٹیتھو اسکوپ اور اس سے وابستہ سافٹ ویئر نمونیا کی بہت درستی سے شناخت کرتا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2MVemjf
No comments:
Post a Comment