وزیر خزانہ اسد عمر کی صدارت میں آج لاہور میں ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس اگلے ماہ کے آخر میں ہو گا جس میں فاٹا اور کاروبار میں آسانی کیلئے ٹیکس کے پہلوؤں پر غور کیا جائیگا۔ چیئرمین نے غور و خوض اور رائے شماری پر مبنی قومی مالیاتی ایوارڈ کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ تمام وفاقی اکائیوں تر اس سلسلے میں بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں کو مالی معاملات سے متعلق آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں شریک کیا جائے گا۔انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ تمام صوبے ورکنگ سب گروپوں کی سہولت کے لئے معلومات کے تبادلے کے لئے فوکل پرسن نامزد کریں گے۔
وزیر خزانہ نے این ایف سی سیکرٹریٹ کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔خیبرپختونخوا کی حکومت کے نمائندے نے قومی مالیاتی ایوارڈ کیلئے لائحہ عمل تجویز کیا ہے جو کہ تمام وفاقی اکائیوں میں مساوی مالیاتی وسائل پاکستان کے تمام شہریوں کے لئے سرکاری ملازمتوں کے مساوی مواقع اور وفاق میں ہر سطح پر اخراجات کی بچت پر مبنی ہے۔
تمام ارکان نے اس لائحہ عمل پر اتفاق ظاہر کیا اور اس سلسلے میں خیبرپختونخوا کی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔ فروری میں ہونیوالے پہلے اجلاس میں چھ ذیلی گروپ تشکیل دیئے گئے تھے جس میں وسائل کی تقسیم کو گروپوں کو تفویض حوالہ کی شرائط کے مطابق نمائندگی دی گئی ہے۔تمام ذیلی گروپوں کا اہم مقصد شفافیت ،ہم آہنگی اور اعداد و شمار کا تبادلہ ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2FGH3x1
EmoticonEmoticon