فلسطینی گاؤں خان الاحمر کے مسمار ہونے کا ہر آن خطرہ

فلسطینی گاؤں خان الاحمر کے مسمار ہونے کا ہر آن خطرہ
اسرائیلی فوج نے مشرقی بیت المقدس کےگاؤں خان الاحمر کو مسمار کرنے کے لئےاس گاؤں میں بھاری مشنییں اور بلڈوزر پہنچا دئے ہیں۔

خبروں میں کہا گیا ہے کہ صیہونی فوج نے کرین، بلڈوزر اور دیگر بھاری مشینیں خان الاحمرگاؤں میں پہنچا دی ہیں۔ صیہونی حکومت نےگاؤں کے اصلی باشندوں یعنی فلسطینی شہریوں کو اپنے گھر اورگاؤں خالی کرنے کی جو مہلت دی تھی وہ کئی دن پہلے ختم ہوچکی ہے اور بین الاقوامی اداروں کی تمام تر مخالفتوں کے باوجود صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے اس گاؤں کو مسمار کئے جانے کا ہر آن خطرہ موجود ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور کئی دیگر ملکوں نے صیہونی حکومت کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ وہ خان الاحمر گاؤں کو مسمار کرنے سے باز رہے۔
صیہونی حکومت کی عدالت نے مئی دوہزار اٹھارہ میں خان الاحمر گاؤں میں بسنے والے پینتیس خاندانوں کو جن کی مجموعی آبادی دوسو سے زائد افراد پر مشتمل ہے اس گاؤں سے نکل جانے کا حکم دے دیا تھا۔
صیہونی حکومت خان الاحمر گاؤں کو مسمار کرکے گاؤں کے باشندوں کو جبری طور پر دیگر مقامات پر منتقل کرنا چاہتی ہے۔
اس فلسطینی گاؤں کی مسماری کے نتیجے میں جہاں دوسو افراد بے گھر ہوجائیں گے وہیں اس گاؤں کا رابطہ غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں بسنے والے فلسطینیوں سے بھی مکمل طورپر منقطع ہوجائے گا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2IZZGNW


EmoticonEmoticon