کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نیب کی قانون کی تبدیلی کے لیے ہر وقت تیار تھی، ہم نے مسلم لیگ ن کو پیشکش کی تھی لیکن تب انہوں نے ساتھ نہیں دیا۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ نیب آمر کا قانون ہے اسے پیپلزپارٹی کے خلاف استعمال کیا گیا۔ پیپلزپارٹی جمہوری جماعت ہے اس لیے نیب اسے زیادہ نشانہ بناتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار ضمنی بجٹ پیش کرکے عوام پر مہنگائی مسلط کردی گئی ہے۔تبدیلی کے نعروں والی کھوکھلی حکومت نکلی۔
پیپلزپارٹی کی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سات ماہ میں تین کھرب کے قرضے لئے تاہم عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو آئندہ بجٹ میں ریلیف نہ دیا گیا تو سندھ و بلوچستان سمیت ملک بھر میں پیپلزپارٹی کے کارکنان نکلیں گے۔
نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کی ابتدا میں ہی تمام وفاقی وزراء بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک میں پہلے سے افتتاح ہونے والے ژوب تا کوئٹہ منصوبے کا افتتاح دوبارہ کیا گیا ہے۔
نفیسہ شاہ نےکہا کہ 2008 میں پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے لئے آغاز حقوق بلوچستان دیا جو تاریخی تحفہ تھا۔
نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی احساس محرومی پیپلز پارٹی کی وجہ سے نہیں تاہم نواب اکبر بگٹی کی شہادت کے بعد کی صورتحال کے باعث آصف علی زرداری نے بلوچوں سے معافی مانگی۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کی بطور چئیرمین سینٹ کا فیصلہ وقت و حالات کے تناظر میں درست تھا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق سندھ کے ایک سو بیس ارب روپے دبا کر بیٹھا ہوا ہے، بلوچستان اور سندھ کا استحصال جاری ہے۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ سندھ میں دس سال سے آٹے پر عوام کو سبسڈی دے رہے ہیں کارکردگی پر ووٹ لیتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دبئی میں سب سے زیادہ گمنام جائیدادیں پی ٹی آئی والوں کی ہے ان کی تحقیقات کیوں نہیں کی جارہیں۔ نفسیہ شاہ نے کہا کہ آغا سراج درانی ایک منتخب ہاوس کے اسپیکر ہیں لیکن انہیں ایک تنگ کھولی میں رکھا گیا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2TIcrQV
EmoticonEmoticon