ابرِ رحمت بھی بن گئی زحمت، انتظامیہ ناکام، شہریوں کا ہوگیا ستیاناس

کراچی اربن فلڈنگ کی لپیٹ میں آگیا۔
بارش کے بعد کراچی کے علاقے اسکیم 33، ناردرن بائی پاس اور سپر ہائی وے کے علاقے اربن فلڈنگ کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔

لٹھ ڈیم اور کیرتھر کینال سے آنے والے ریلوں کا پانی شہباز گوٹھ اور سعدی گارڈن میں داخل ہوگیا ہے جس کے بعد سعدی ٹاؤن اور اسکیم 33 کے دیگر علاقوں میں بھی پانی داخل ہونے کا خدشہ ہے۔ پاک فوج نے کشتیوں کے ساتھ متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

کراچی میں سپرہائی وے کے ڈی اے اسکیم 33 کے گرڈ اسٹیشن میں بارش کا پانی داخل ہوگیا ہے جسے نکالنے کیلئے کے الیکٹرک کا عملہ اور انتظامیہ ہیوی مشینری لے کر پہنچ گئی۔ سعدی گارڈن سے سیلابی ریلہ اسکیم 33 تک پہنچا ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گرڈ بند ہونے سے شہر میں بجلی کی فراہمی بڑے پیمانے پر متاثر ہوسکتی ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ اسکیم 33 کے ڈی اے کی ملکیت ہے اور کے ڈی اے اب تک کے ایم سی کو ٹرانسفر نہیں ہوا ہے، کے ڈی اے کے معاملات کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2GCQTBz


EmoticonEmoticon