اس وفد کی قیادت سعودی عرب کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) امیگریشن کریں گے اور وہ ایئرپورٹس پر انتظامات کا جائزہ بھی لیں گے۔
حاجیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سعودی عرب کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام ’روڈ ٹو مکہ‘ منصوبے کے تحت تمام امیگریشن ضروریات اسی ملک کے ایئرپورٹ پر مکمل کرلی جائیں گی، اس منصوبے میں انڈونیشیا اور ملائیشیا جیسے دیگر مسلمان ممالک بھی شامل ہیں۔
پاکستان آنے والے سعودی وفد کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹمز، سول ایوی ایشن اتھارٹی، اینٹی نارکاٹکس فورس اور وزارت داخلہ و خارجہ کے حکام کی جانب سے بریف کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزارت مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت 90 فیصد پاکستانی عازمین حج کے لیے روانگی سے قبل پاکستان میں ایئرپورٹس پر کسٹمز اور امیگریشن کے عمل سے گزر جائیں گے اور انہیں سعودی عرب میں 10 سے 12 گھنٹے اس عمل کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔
اس کے علاوہ یہ وفد کراچی، لاہور، پشاور اور اسلام آباد میں ایئرپورٹس پر کیے گئے انتظامات کا جائزہ لے گا، جہاں امکان ہے کہ امیگریشن کاؤنٹرز قائم کیے جائیں گے۔
ترجمان وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ ان چاروں ایئرپورٹس کو منصوبے میں شامل کرنے سے عازمین حج کو سہولت ملے گی۔ واضح رہے کہ وزارت مذہبی امور روڈ ٹو مکہ منصوبے کا اعلان اور اس میں کراچی ایئرپورٹ کا انتخاب پہلے ہی کرچکی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2FL2QVI
EmoticonEmoticon