سی این این نے فلسطین کی حمایت پرتبصرہ نگار کو برطرف کردیا

سی این این نے فلسطین کی حمایت پرتبصرہ نگار کو برطرف کردیا
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اقوام متحدہ میں یوم یک جہتی فلسطین کے موقع پر اسرائیل کے حوالے سے تنقیدی تقریر کرنے پر ریسرچ اسکالر مارک لیماؤنٹ ہل کو نوکری سے برخاست کر دیا۔

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق سی این این کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مارک لیماؤنٹ ہل معاہدے کے تحت اب ادارے کا حصہ نہیں رہے۔

سی این این کی جانب سے ان کی برطرفی کے حوالے سے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن یہ فیصلہ اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) اور دیگر گروپس کی جانب سے مارک لیماؤنٹ ہل کی تقریر پر اعتراض کے بعد کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مارک لیماؤنٹ ہل ٹیمپل یونیورسٹی میں میڈیا اسٹڈیز کے پروفیسر ہیں اور سی این این میں سیاسی معاملات پر تبصرے کرتے ہیں۔

مارک لیماؤنٹ ہل نے عالمی یوم یک جہتی فلسطین پر اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں عالمی برادری سے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل کے مظالمانہ کارروائیوں پر روشنی ڈالی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے پاس موقع صرف الفاظ کے ذریعے یک جہتی کا نہیں ہے بلکہ سیاسی کارروائی کے علاوہ گراس روٹ اقدامات، مقامی اور عالمی سطح پر کارروائی کریں جو ہمیں انصاف کے تقاضوں کی جانب ابھارتا ہے اور دریا سے سمندر تک (فرام ریور ٹو سی) صرف فلسطین کی آزادی’۔

دوسری جانب اے ڈی ایل اور دیگر گروپس کا کہنا تھا کہ ‘دریا سے سمندر تک’ کی اصطلاح اسرائیل کی تباہی کا کوڈ ہے جس کو عام طور پر حماس اور دیگر گروپس استعمال کرتے ہیں۔

اے ڈی ایل کے عالمی امور کے سینئر نائب صدر شیرون نزاریان نے ایک بیان میں کہا کہ ‘جولوگ دریا سے سمندر تک کا جملہ استعمال کرتے ہیں وہ اسرائیل کی ریاست کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں سالانہ بنیادوں پر ہونے والا یہ ایونٹ تقسیم اور نفرت کو ہوا دیتا ہے۔

سی این این سے برطرف کیے جانے والے پروفیسر نے سوشل میڈیا میں ٹویٹس کی ایک سیریز جاری کی جس میں انہوں نے کہا کہ ‘ریور ٹو سی کا حوالہ دینے سے میرا مطلب کسی چیز یا کسی کی تباہی کا مطالبہ نہیں تھا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ اسرائیل اور مغربی کنارے یا غزہ دونوں جانب کے لیے انصاف کا ایک مطالبہ تھا، تقریران چیزوں کو بالکل شفاف اور واضح کرتی ہے’۔

پروفیسر لیماؤنٹ ہل نے کہا کہ ‘میں فسلطین کی آزادی کی حمایت کرتا ہوں، میں فلسطین کی خورمختاری کی حمایت کرتا ہوں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں دشمنی، یہودیوں کے قتل یا جو میری تقریرسے اخذ کیا گیا اس کی حمایت نہیں کرتا، میں نے اپنی زندگی ان چیزوں سے لڑتے ہوئے گزاری ہے’۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2G09ZU6


EmoticonEmoticon