اس حوالے سے بتایا گیا کہ مذاکراتی دور میں جولائی کے دوسرے ہفتے سے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا فری سروس شروع کیے جانے پر غور ہوگا۔
دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان نے بھارت کو پیغام ارسال کردیا کہ وہ کرتارپور راہداری کے امور کو حتمی شکل دینے، معاہدے کے مسودے اور اس سے متعلقہ فنی معاملات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس رواں ماہ کی 14 تاریخ کو واہگہ کے مقام پر ہوگا‘۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے مابین دوسرے دوطرفہ مذاکراتی دور 2 اپریل کو شروع ہونا تھا تاہم بھارت نے تحریک خالصتان کو جواز بنا کر انکار کردیا تھا۔
دفتر خارجہ نے بھارتی حکام سے 14 جولائی کو واہگہ پر ہونے والے اجلاس میں شریک ہونے والے وفد کے ارکان کی معلومات طلب کرلی۔
گزشتہ ہفتے ہندوستان ٹائمز میں رپورٹ شائع ہوئی جس میں کہا گیا کہ نئی دہلی نے اسلام آباد کو کرتارپور راہداری کے امور کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات کے دوسرے دور کے لیے 11 سے 14 جولائی کی تجویز دی تھی۔
واضح رہے کہ 2 اپریل کو دونوں ممالک کے وفد کے مابین دوسرا مذاکراتی اجلاس طے شدہ تھا تاہم بھارت نے یہ کہہ کر اجلاس سے انکار کردیا تھا کہ پاکستان سکھ گردوارہ کمیٹی میں تحریک خالصتان کے حمایتی شریک ہیں۔
بعدازاں وزارت خارجہ امور نے بیان جاری کیا کہ ’پاکستان کے مثبت ردعمل کے بعد ہی کرتارپورراہداری کے فنی امور پر اگلہ مذاکراتی دور شروع ہوگا‘۔
جس پر پاکستان کی جانب سے بھارتی فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ بھارتی متعدد مرتبہ زور دے چکا ہے کہ کرتارپورراہداری سے متعلق اجلاس کو دونوں ممالک کے مابین بہتر تعلقات کے تناظر میں نہ دیکھا جائے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس معاملے پر تیز تر پیش رفت کے لئے پرعزم ہے تاکہ اس سال نومبر میں بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات کیلئے راہداری کو مکمل طور پر فعال بنانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2J5zIKz
EmoticonEmoticon