تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر جعلی بینک اکاونٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرینگے۔
گذشتہ سماعت پر سابق صدر آصف علی زرداری نے عدالت میں شہزاد اکبر کی جائیدادوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کاروائی کی استدعا کی،سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے اخباری تراشے عدالت میں پیش کیے تھے، جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ اگر آپ قانونی نوٹس کی کارروائی کرنا چاہتے ہیں تو درخواست دیں،بعد ازاں عدالت نے آصف زرداری کی پیشی کی کارروائی پوری کرکے سماعت انیس اگست تک ملتوی کردی۔
دوران سماعت احتساب عدالت نے سابق وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور سے ملاقات کی استدعا منظور کی، جس کے بعد پارٹی رہنماؤں نے سابق صدر سے ملاقات کی،دوران ملاقات اومنی گروپ کے خواجہ عبدالغنی مجید آصف علی زرداری کے قدموں میں بیٹھے رہے۔
سماعت کے موقع پر نیب نے احتساب عدالت سے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں پہلے مزید چودہ روزہ توسیع کی درخواست کی،عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے فریال تالپور کو چھ اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تو نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت سے صرف سات روزہ ریمانڈ کی درخواست کی۔
جس پر فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ نے تفتیشی افسر کو مشورہ دیا کہ چودہ دن کا ریمانڈ لیں روز آنا جانا مناسب نہیں ،جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ میرا کام مختصر ہے میں 14 دن کا کیا کروں گا۔
بعد ازاں عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں کمی کرتے ہوئے فریال تالپور کو انتیس جولائی کو پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/30XfZTe
EmoticonEmoticon