روسی دارالحکومت ماسکو سے بدھ اکتیس اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق ملکی حکام اس بم دھماکے کو واضح طور پر دہشت گردانہ کارروائی قرار دے رہے ہیں۔ اس حملے میں، جو شمالی روس کے شہر آرکانگَیلسک (Archangelsk) میں کیا گیا، روس کی داخلی انٹیلیجنس سروس FSB کی ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔
اس واقعے میں ایک 17 سالہ نوجوان روس کی داخلی خفیہ سروس کی ایک عمارت میں داخل ہوا اور اس نے عمارت کے صدر دروازے کے پاس ہی اپنے بیگ سے ایک بم نکال کر دھماکا کرنے کی کوشش کی۔ تاہم دیسی ساخت کا یہ بم اس نابالغ حملہ آور کے ہاتھوں میں ہی پھٹ گیا۔
روس کی انسداد د ہشت گردی کی قومی کمیٹی نے ماسکو میں بتایا کہ اس بم دھماکے میں نوجوان حملہ آور شدید زخمی ہو گیا تھا، جو کچھ ہی دیر بعد دم توڑ گیا۔ اس حملے میں ایف ایس بی کے تین اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ روسی حکام نے اس واقعے کی ایک دہشت گردانہ حملے کے طور پر چھان بین شروع کر دی ہے۔
نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ فوری طور پر اس بم حملے کی وجوہات اور پس منظر تو ظاہر نہیں لیکن جس نوجوان نے آج بدھ کی صبح روس کے اس شمالی بندرگاہی شہر میں یہ حملہ کیا، وہ اسی شہر کا رہنے والا تھا۔ اس حملے کے بعد پورے روس میں تمام سرکاری عمارات کی حفاظت کے لیے سکیورٹی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔
روس میں گزشتہ برس اپریل میں بھی مشرقی سائبیریا کے علاقے میں داخلی سیکرٹ سروس ایف ایس بی کے ایک دفتر پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں ایک مسلح شخص نے اس دفتر میں گھس کر فائرنگ کرتے ہوئے دو افراد کو قتل کر دیا تھا اور پھر خود کو گولی مار کو خودکشی کر لی تھی۔ اس حملے کی ذمے داری ممنوعہ دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش نے قبول کر لی تھی۔
آج روس کی اسی انٹیلیجنس سروس کی ایک اور عمارت میں کیے گئے بم دھماکے کے بارے میں بھی تفتیشی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ تھا، جس کے پیچھے داعش کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2JuvLNZ
EmoticonEmoticon