العزیزیہ ریفرنس میں نیب آج حتمی دلائل دے گا

العزیزیہ ریفرنس میں نیب آج حتمی دلائل دے گا
احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز پر سماعت آج ہوگی، جہاں نیب العزیزیہ اسٹیل ملز میں حتمی دلائل دے گا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز حتمی مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، آج نیب کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں حتمی دلائل دئیے جائیں گے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں وہ شواہد سےمتعلق بیان دے گا۔

احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کیس کی سماعت کریں گے، آج نواز شریف عدالت میں پیش نہیں ہونگے، ان کے وکلا کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جائے گی۔

گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس میں تفتیشی افسر پر جرح مکمل کرلی گئی تھی، جس کے بعد احتساب عدالت نے نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سوالنامہ نواز شریف کو دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کو تحریری سوالنامہ فراہم نہ کرنے اور پہلے دفاع کو حتمی دلائل دینے کی درخواست کی تھی تاہم عدالت نے نیب کی دونوں درخواستیں مسترد کردیں۔

عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں شواہد کی تکمیل کا بیان دینے کے لیے کل کی تاریخ مقرر کردی اور سابق وزیراعظم کو 62 سوالات دئیے گئے تھے۔احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران تفتیشی افسر محمد کامران کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے کے جواب میں لینڈ رجسٹری کی کاپی ظاہر شاہ سے لی تھی، لینڈ رجسٹری میں ظاہر نمبر دو الگ الگ پراپرٹیزکی تھیں۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی کہ نواز شریف نے اپنے اکاؤنٹ سے فلیگ شپ، کوئینٹ پنڈگٹن یا کسی دوسری کمپنی کیلئے رقم فراہم کی۔ حسن نواز کا ایسا کوئی بیان بھی نہیں دیکھا کہ انہیں والد کی جانب سے کوئی رقم فراہم کی گئی۔تفتیشی افسر نے کہا کہ ایسی کوئی دستاویز نہیں ملی جس سے ثابت ہو کہ نوازشریف نے پاکستان یا بیرون ملک کسی اکاؤنٹ سے حسن اور حسین نواز کے تعلیمی اخراجات پورے کیے۔ کسی گواہ نے زبانی بھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش کسی نے یہ بھی نہیں کہا کہ حسن اور حسین نواز دو ہزار اور اس کے بعد نوازشریف کے زیر کفالت رہے اور کسی گواہ نے نہیں کہا کہ کمپنی بناتے وقت حسن نواز بے نامی دار تھے۔ ایسے کوئی شواہد نہیں دیکھے کہ حسن نواز پر برطانیہ میں کاروبار سے متعلق کسی بے ضابطگی کا الزام رہا ہو۔وقفے کے بعد خواجہ حارث کے استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ایتھن پلیس لندن میں پراپرٹی نمبر ستانوے ننانوے کی لینڈ رجسٹری کی کاپی ایم ایل اے کے جواب میں ظاہر شاہ سے حاصل کی تھی۔

وقت ختم ہوجانے کے باعث عدالت نے کارروائی ملتوی کرنے کا کہا جس پر خواجہ حارث نے فلیگ شپ ریفرنس میں سوالنامہ فراہم کرنے کی پھر استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم کل جرح مکمل کرلیں گے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Rm825V


EmoticonEmoticon