تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور کی احتساب عدالت کو بتایا کہ پلاٹس ملازم نے خریدے، چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی کا پلاٹس سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلاٹس کی خریداری سے چوہدری برادران کا کوئی تعلق نہیں ہے، چوہدری برادران کے خلاف کسی قسم کے ثبوت نہیں ملے۔
خیال رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف احتساب عدالت میں ایل ڈی اے سٹی میں 28 پلاٹس غیر قانونی طور پر خریدنے کا ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
رواں سال جنوری میں قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت کو سفارش کی تھی کہ چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس خریدنے کا کیس بند کر دیا جائے۔
نیب نے کہا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف اس کیس میں کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔
واضح رہے کہ نیب چوہدری برادران کو نا جائز اثاثہ جات کیس میں بھی طلب کر چکا ہے، چوہدری برادران اپنے اور اہل خانہ کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات نیب کو جمع کرا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف مذکورہ کرپشن کیس نیب کے 179 میگا کرپشن کیسز میں شامل ہیں جنھیں 2015 میں دائر کیا گیا تھا۔ ریفرنس کے مطابق چوہدری برادران پر 2.428 ارب کے غیر قانونی اثاثہ جات، آمدن سے زائد اخراجات اور نا جائر بھرتیوں کے الزامات ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2XTjQiL
EmoticonEmoticon