میشا شفیع کا کہنا ہے کہ ہمیں ساتھ کام کرنا پڑ رہا تھا جو ہفتوں پر مشتمل تھا جس پر میں نے اس معاملے کو عوام تک پہنچا دیا ۔ میں نے علی ظفر کے نمائندگان سے بات کی اور ان کو پیغام دیا کہ میں کسی قسم کاجھگڑا نہیں چاہتی اوراس بات کو بھی پبلک نہیں کرنا چاہتی ، علی ظفر کو سمجھا لیں ، یہ اپنا راستہ لیں اور مجھے اپنا راستہ لینے دیں۔ جس پر علی ظفرکا جواب آیا کہ میرے ساتھ گھر آکر بات کرلیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ پراجیکٹ پہلے سے کررہی تھی اور اس پراجیکٹ پر علی ظفرلایا جارہاتھا جس پر میں نے ان کوپیغام پہنچانے کی کوشش کی لیکن جب مجھے پتہ چلا کہ یہ تو وہی کچھ ہورہاہے جومیں نہیں ہونے دینا چاہتی تھی تو پھر میں نے معاملے کوٹوئٹ کردیا۔
انہوں نے کہاہے کہ اپنا بوجھ ہلکا کرنے کیلئے بندہ کسی نہ کسی کو تو بتاتاہے ،ہمارے پاس کئی گواہ ہیں اور ہم عدالت میں اپنے گواہ پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ الزام لگانے والا میرا سابق منیجر دبئی سے میرے پیسے لیکر فرار ہوا ۔ میں نے علی ظفر کے ساتھ معاملہ حل کرنے کی پوری کوشش کی کہ یہ معاملہ نجی طور پر حل ہوجائے اور مجھے ان کے ساتھ کام بھی نہ کرنا پڑے لیکن جب میں نے ٹوئٹ کردیا تو علی نے میرے ساتھ رابطہ کیا لیکن اب اس معاملے کوحل کس طرح کریں یہ کسی کو بھی سمجھ نہیں آرہی تھی ۔ان کا کہناتھا کہ میں یہ مسئلہ چاہتی ہی نہیں تھی، میں اس وقت بولی جب مجھے پتہ لگا کہ یہ مسئلہ حل نہیں ہورہاہے ۔ان کا کہناتھا کہ صرف میں ہی نہیں بلکہ میرے بعد اور بھی بہت سی عورتیں بولیں،ایک ہی بندے کے بارے میں، اس لئے صرف میرے لئے ہی نہیں بلکہ دوسری عورتیں کیلئے بھی سوچناپڑےگا
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2vtMdI2
EmoticonEmoticon