اٹلی میں کشتی حادثے میں مارے جانے والے سیف اللہ کی والدہ کہتی ہیں کہ ان کا بیٹا ’کہتا تھا امی ہمارے حالات اچھے ہو جائیں گے۔ بہنوں کو پڑھائیں گے، پھر شادی کر دیں گے۔ میں اگلے ملک جاؤں گا۔۔۔ آخری بار مجھے کہہ کر گیا یا تو میں کاروں میں ملوں گا یا اخباروں میں۔‘ یورپ جانے کے اس پُرخطر اور غیر قانونی سفر کو پنجابی میں ڈنکی کہتے ہیں اور اس نے کئی شہریوں کو مالی اور جانی نقصان پہنچایا ہے۔
from BBC News اردو - خبریں، تازہ خبریں، بریکنگ نیو | News, latest news, breaking news https://ift.tt/p23yhu1
KHYBER NEWS KN
Barking News
google
اردو،news
ڈنکی سے یورپ جانے کا خواب: ’پاکستان میں بھوکے رہ لو، میں بیٹا گنوا بیٹھی ہوں‘
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
EmoticonEmoticon