تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں پہلے دن سے پاکستانی معیشت پر سوالات کیے گئے، ہم نے انہیں سمجھایا آپ کی معاشی پالیسی عوام دشمن ہے، حکومت نے عام آدمی کا جینا مشکل کردیا ہے، اب تو حکومت نے اپنی ناکامی اور نااہلی مان لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 لاکھ پاکستانی ٹیکس دے رہے ہیں تو کیا باقی چور، ڈاکو ہیں؟ ، پی ٹی آئی حکومت نے 9 ماہ تک ملک اور عوام کا وقت ضائع کیا، حکومت نے اتنا قرضہ لیا ہے جو تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا، غریب، کسان، مزدور پر بوجھ ڈالیں گے تو ہم کیوں خوش رہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طریقے سے یہ ملک چلا رہے ہیں عوام باہر نکلیں گے، حیران ہوں حکومت نے مان لیا ہے کہ ناکام ہوچکی ہے، کسی پر بوجھ ڈالنا ہے تو امیروں پر ڈالیں، اگر آپ آئی ایم ایف سے ڈیل کرتے ہو تو عوام نہیں مانیں گے، امیروں اور غریبوں کے لیے الگ الگ معاشی پالیسی برداشت نہیں، نیا معاشی مشیر ایوان میں آکر بتائئے کیا پلان ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت کو ایک بار پھر دیکھنا ہوگا کہاں کہاں بوجھ ڈالا جارہا ہے، مشیر خزانہ ایوان میں بتائیں معیشت کے استحکام کے لیے کیا منصوبہ ہے، خود آپ کہتے ہو پاکستان کی تاریخ کا سب سے کم گروتھ ریٹ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک ہم نے سب سے زیادہ روزگار دیا، ہم نے تنخواہوں میں 100 فی صد سے زائد اضافہ کیا، ہماری حکومت سے جو ہوسکا ہم نے غریبوں کے لیے کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری نے کہا تھا نیب چلے گا یا معیشت چلے گی، یہ ناانصافی اور دوغلہ نظام نہیں چلے گا، حکومت کرنی ہے تو عوامی خدمت کی حکومت کریں، پیپلزپارٹی حکومت سے جواب طلبی کرتی رہے گی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2IOtOOO
EmoticonEmoticon