قومی احتساب بیورو (نیب ) نے ہیومن رائٹس کمیشن کو حراستی مراکز کے جائزے کی اجازت دےدی ، ہیومن رائٹس کمیشن کاکہناہے کہ نیب کےحراستی مراکزمیں آنے والے لوگوں کے ساتھ نامناسب رویےکی شکایات تھیں۔جسٹس(ر) علی نواز ، چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن اور کمیشن اراکین آج نیب لاہور کے حراستی مراکز کادورہ کریں گے۔
کمیشن ارکان کراچی، اسلام آباد، پشاور کے نیب حراستی مراکز کے بھی دورے کریں گے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کاکہناہے کہ نیب کےحراستی مراکزمیں آنے والے لوگوں کے ساتھ نامناسب رویےکی شکایات تھیں،اس لئےحراستی مراکزکےحالات اورقانونی حیثیت کاجائزہ لیا جائےگا اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی اورعالمی معیار سے مطابقت یقینی بنائی جائے گی۔
یاد رہے چند روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ بریگیڈئر( ر) اسد منیر کیس کو جلد دیکھیں تاکہ تشدد کو بطور ہتھیار استعمال نہ کیا جاسکے۔
قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا نیب اور ریاستی اداروں کی طرف سے زیرحراست افراد پر تشدد کے ذریعے مرضی کے بیانات لینے کے معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اورسڑکوں پراحتجاج کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین کو نیب کے حراستی مراکز کادورہ کرنے کا موقع دیا جائے۔
واضح رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کی شب پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی تاہم اسد منیر کی خود کشی کرنے کی فوری اور واضح وجہ سامنے نہیں آئی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق ااسد منیر نیب کی تفتیش کی وجہ سے پریشان تھے، خودکشی سے ایک روز قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دی گئی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2XZQQGh
EmoticonEmoticon