اسی سلسلے میں فیس بک نے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے، جس میں صارفین معاشرتی مسائل کے حوالے سے پٹیشن تخلیق کریں گے اور دوسرے صارفین انہیں سپورٹ کر سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق کمپنی اس فیچر سے مقامی مسائل مقامی حکومتوں کی نظروں میں لانے کی کوشش کرے گی۔
پٹیشن فیچر، جسے کمیونٹی ایکشنز، کا نام دیا گیا ہے۔
امریکا میں تو متعارف کرا دیا گیا ہے۔ اس فیچر سے صارفین ٹائٹل اور ڈسکرپشن سے ایکشن تخلیق کر کے متعلقہ حکام یا ایجنسی کو ٹیگ کر سکتے ہیں۔
متعلقہ حکام یا ایجنسی اس پر ایکشن لے سکتے ہیں۔
دوسرے صارفین اس پٹیشن کو سپورٹ کرنے کے ساتھ ساتھ اسے شیئر بھی کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کسی ایکشن کو سپورٹ کرتے ہیں تو آپ اس پر ہونے والی ڈسکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔
اگر آپ ایکشن کے خلاف ہیں تو آپ ڈاؤن ووٹ کی طرح کے بٹن سے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کر سکتے۔
آپ ایکشن یعنی پٹیشن کو شیئر کر سکتے ہیں، اس پر کمنٹ کر سکتے ہیں یا اس کی رپورٹ کر سکتے ہیں۔
فیس بک کے اس نئے فیچر پر صارفین کے کچھ تحفظات بھی ہیں۔ سب سے پہلا تو پوسٹ کو موڈریٹ کرنے کا ہے۔
فیس بک کو پوسٹ کے لیے واضح پالیسی بنا کا اس کا نفاذ کرنا چاہیے۔
پوسٹ پر کمنٹ کرنے کے لیے اسے سپورٹ کرنا ضروری ہے۔
ایسے میں کچھ لوگ صرف جارحانہ کمنٹس کرنے کے لیے پوسٹ کو سپورٹ کریں گے۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ صارفین کی رپورٹس، الگورتھم اور انسانوں پر مشتمل ٹیم کی مدد سے اس فیچر کا انتظام کیا جائے گا۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ اس فیچر کے ابتدائی ٹسٹ کے دوران کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔
یہ فیچر مقبول پٹیشن پلیٹ فارم change.org کا متبادل ہے۔ چینج ڈاٹ آرگ کے صارفین کی تعداد 250 ملین ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2WbBle7
EmoticonEmoticon