مقتول دو کمسن بیٹوں اور ایک بیٹی کے باپ تھے۔ بڑے بیٹے دس برس کے علی حسن کی آنکھوں میں آنسوؤں ہیں، وہ بات کرتے ہوئے بار بار ان آنسوؤں کوپونچھتے ہیں جبکہ ان کے چھوٹے بیٹے محمد دائود حیرانگی سے دائیں بائیں دیکھ رہے ہیں ، یوں معلوم ہوتا ہے کہ بچپن کے باعث انھیں اس واقعے کی سنگینی کا اندازہ ہی نہیں ہے۔
from BBC News اردو - خبریں، تازہ خبریں، بریکنگ نیو | News, latest news, breaking news https://ift.tt/CSsF8e6
KHYBER NEWS KN
Barking News
google
اردو،news
معظم گوندل: ’وہاں ہزاروں لوگ موجود تھے میرا بیٹا ہی کیوں مارا گیا‘
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
EmoticonEmoticon